ISLAM AND CHILD RIGHTS (A SOCIOLOGICAL ANALYSIS)
Abstract
سماجی نظام کا تعلق انسانی چہل پہل سے ہے۔ جب تک کہ انسان حالتِ تحرک میں نہ ہو اُس کی اجتماعی معاشرت کی نشاندہی نہیں ہوسکتی۔ یہ انسان جب چل پھر کر آس پڑوس اور قرب و جوار تک رسائی حاصل کرلیتا ہے تو اُس کی انفرادیت سماج میں بدل جاتی ہے۔ یہی سماج دراصل انسانی معاشرت کی مکمل تصویر ہوتی ہے اور اسی سے نظامِ زندگی کے اصول بھی منصۂ شہود میں آتے ہیں۔ انسانی معاشرت میں مرد اور عورت کو مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ ان دونوں کے بغیر نہ تو معاشرہ وجود میں آسکتا ہے اور نہ آئندہ نسل کو پروان چڑھایا جاسکتا ہے۔جب بات نسل کی ہو تو پھر ہمارا اشارہ یقینی طور پر بچوں کی طرف ہی ہے۔ بچے انسانی معاشرے کی بقاء کے ضامن ہوتے ہیں۔ ان کی صحیح تعلیم و تربیت ہی دراصل ایک اچھے معاشرے کی تشکیل کی طرف اولین قدم ہوتا ہے۔ دینِ اسلام چونکہ دینِ فطرت ہے لہٰذا اس کے سماجی نظام میں جس طرح دیگر تمام مخلوقات کے حقوق متعین کردیئے گئے ہیں اسی طرح بچوں کے حقوق بھی واضح ہیں۔ اسلام نے بچوں کے حقوق کے حوالے سے کسی بھی پہلو کو تشنہ لب نہیں چھوڑا۔ بچوں کی پیدائش سے لے کر بلوغت تک کے تمام حقوق کی نشاندہی فرداً فرداً کی گئی ہے اور یہ باور کرایا گیا ہے کہ معاشرتی ارتقاء کا تمام تر دارومدار بچوں کی درست نگہداشت پر منحصر ہے۔ زیر نظر مقالہ اسی گفتگو کے تناظر میں لکھا گیا ہے۔
Dr. Muhammad Riaz. (2016) اسلام اور بچوں کے حقوق ایک عمرانی تجزیہ , Noor-e-Marfat, Volume 07, Issue 03.
-
Views
1003 -
Downloads
130