THE INFALLIBILITY OF THE HOLY PROPHRT (PBUH)

Abstract
بلاشک وشبہ انبیاء کی بعثت کا مقصد انسانوں کی تربیت کرنا ہے۔ تربیت اس وقت مؤثر ہوسکتی ہے جب مربی پسندیدہ صفات کا حامل ہو۔ اس کے قول وفعل میں تضاد نہ ہو۔ لہذا ضروری ہے کہ انبیاء بعثت کے بعد یا بعثت سے پہلے اپنی پوری زندگی میں گناہوں سے دور رہیں،کیونکہ اگر کسی شخص نے اپنی عمر کا تھوڑا سا حصہ بھی گناہوں میں گزارا ہو تو ایسا شخص لوگوں کو اپنے قول وفعل سے متاثر نہیں کر سکتا۔ جب لوگ اس سے متاثر نہیں ہوں گے تو اس کے آنےکا مقصد ختم ہوجائے گا۔ اس عقلی دلیل کے علاوہ بہت سی آیات بھی انبیاء کی عصمت پر دلالت کرتی ہیں۔ قرآن انبیاء کو مخلص کہتا ہے۔ یعنی اللہ کے خالص بند ے جنہیں شیطان گمراہ نہیں کر سکتا۔ اس کے علاوہ عصمت انبیاء پر روائی دلائل بھی موجود ہیں۔ اس مقالے کا موضوع عصمت رسولیﷺ ہے اور اس میں ان آیات کی درست تفسیر اور تأویل پیش کی گئی ہے جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ معاذ اللہ آپ سے کوئی خطا اور خلافِ عصمت فعل سرزد ہوا۔

Syed Muzammil Hussain Naqvi. (2016) عصمت نبی اکرمﷺ, Noor-e-Marfat, Volume 07, Issue 02.
  • Views 846
  • Downloads 94

Article Details

Journal
Volume
Issue
Type
Language
Received At
Accepted At